دبئی ، 30دسمبر (آئی این ایس انڈیا)عراق میں شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے ہمنوا افراد نے "بغداد ایئرپورٹ روڈ" کا نام بدل کر "شہيد ابومہدی المہندس" روڈ کر دیا ہے۔ ابو مہدی الحشد کمیٹی کا نائب سربراہ تھا جو رواں سال 3 جنوری کو بغداد کے ہوائی اڈے کے احاطے میں امریکی فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔ حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کا سربراہ قاسم سلیمانی اصل نشانہ تھا۔ کارروائی میں سلیمانی کے ساتھ ابو مہدی اور دیگر افراد بھے ہلاک ہوئے۔
مقامی ذرائع ابلاغ نے منگل کی شام بتایا کہ مذکورہ افراد نے عراقی حکومت کی منظوری کے بغیر سڑک پر بینرز اور بِل بورڈز لگا دیے۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اور ایران کے ہمنوا الحشد الشعبی کے بعض گروپوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ گذشتہ ہفتے عراق میں امریکی سفارت خانے کے اطراف راکٹ حملے کے بعد دیکھنے میں آیا۔
عراقی سیکورٹی فورسز نے اس راکٹ حملے کے ذمے دار ہونے کے الزام میں الحشد میں شامل گروپ عصائب اہل الحق کے ایک رکن کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے جواب میں گروپ کے عناصر وڈیو کلپوں میں سڑک پر آ کر دھمکیاں دیتے ہوئے نظر آئے۔
اسی طرح عراقی حزب اللہ گروپ کے ذمے دار نے دو روز قبل وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دھمکی دی کہ امریکی فوج انہیں ہر گز نہیں بچا سکے گی۔ اس دھمکی کے بعد عدلیہ نے حرکت میں آتے ہوئے "ابو علی العسکری" نامی اس ذمے دار کو حراست میں لینے کا حکم جاری کر دیا۔